Article
اٹھو ابھی کہ پھر وقت رہے نہ رہے ۔۔۔
تحریر:راحیلہ بنت مہر علی شاہ :
اللہ تعالٰی نے جب انسان کو پیدا کیا سب سے پہلے یعنی آدم و حوا کو تو ساتھ میں ان کو کچھ حدود و قیود کا بھی پابند بنادیا.......لیکن وہ شیطان کے بہکاوے میں اگئے اور وہ حدود توڑ دئے جو اللہ نے بنائے تھے....
اور وہ عرش سے فرش پر آگئے .....یہی پہ ان کی اولاد ہوئی اور یہی پہ جی ہاں یہی اسی دھرتی پہ حدود و قیود سے انسان مکمل طور پر نکل گیا ......اور پھر!!!!!
اور پھر یہ سلسلہ رکا نہیں تھما نہیں بلکہ چل نکلا پھیلتا گیا بڑھتا گیا......پھر انسان وہ حدود قید تصور کرنے لگے .....ان کو بیڑیاں تصور کرنے لگے....وہ ان قیود سے نکل گیا......باہر نکل کر ازاد پرندے کی طرح پر پھیلائے....پھڑپھڑائے........سر
شاری محسوس کی خوشی محسوس کی پھر اڑا .....فضا کے سینے کو چیر کر ہوا کو چھوم کر بادلوں کو چھو کر بہت اونچا ...بہت اونچا پھر انہیں زمین پر رہنے والے لوگ کیڑےلگے.کمتر لگے ...ان کے دل کچھ اور محسوس کرنے لگے......وہ خود کو طاقت ور بہت طاقتور محسوس کرنے لگے.......گردن میں کلف سی لگی ......محسوس ہونے لگی ....تکبر سے سینے پھیلے پھیلے سے محسوس ہوئے..........صدیوں پرانے قصے ..کہانیاں پھر سے جنم لینے کیلئے پرتولنے لگے......طاقت کے مظاہرے پہلے بھی کئے گئے تھے....خدا کو صدیوں پہلے بھی للکارا گیا تھا......لیکن ہوا کیا.....اللہ رحیم ہے غفور ہے کریم ہے ......تو ان کا ایک اور نام بھی ہے ہاں وہ قہار بھی ہے......وہ کن کہتا ہے.....اور نمرود ایک چھوٹے سے مچھر سے نیست و نابود ہوتا ہے ....وہ کن کہتا ہے ....خود کو سپرپاور سمجھنے والا فرغون پانی کے لہروں کا شکار ہوکر تادنیا عبرت کا نشانہ بن جاتا ہے....وہ کن کہتا ہے ....اور امریکاکا وارلڈ ٹریٹ سنٹر لمحوں میں زمین بوس ہوجاتا ہے....جنہوں نے دعوی ٰ کیا تھا.....یہ سنٹر آگ کا مقابلہ کرسکتا ہے .....زلزلے کا مقابلہ سکتا ہے....اندھی طوفانوں کا مقابلہ کرسکتا ہے.....لیکن وہ یہ بھول گئے تھے ..کہ ہر قسم کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے والا کیا خدا کا مقابلہ بھی کرسکتا ہے؟ نہیں اور اللہ نے لمحوں میں یہ ثابت کردیا...جو کام انہوں نے سالوں میں کیا اللہ نے لمحوں میں اسے زمین بوس کردیا. ظلم کرنے والوں !! ...سارے کائنات کا نظام چلانے والا اوپر بیٹھا ہے .....تمہیں پیدا کرنے والا پوری دنیا کا تخلیق کار کائنات کا بادشاہ اللہ ابھی موجود ہے....وہ کن کہتا ہے اور اس نے کن کہا اور ورالڈ ٹریٹ سنٹر نہ رہا...اللہ کو غرور پسند نہیں...اللہ ظلم کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا اللہ نے ظالموں کے خلاف جہاد کا حکم دیا ہے... حدیث شریف کا مفہوم ہے .....حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ رسول اللہؐ سے روایت کرتے ہیں ..کہ اپؐ نے فرمایا لوگوں میں سب سے اچھی زندگی اس ادمی کی ہے جو اللہ کی راہ میں اپنے گھوڑے کی لگام تھامے ہوئے ہو اس کی پیٹھ پر سوار ہوکر اڑتا ہےجب بھی کوئی لڑائی یا گھبراہٹ کی اواز سنتا ہے .تو فورا اس پر اڑ کر وہاں پہنچتا ہے ,قتل ہوجانے یا موت کے متوقع مقامات کو تلاش کرتا ہے..یا وہ آدمی جو تھوڑی سی بکریوں کے ساتھ پہاڑ کی چوٹی پر یا ان وادیوں میں سے کسی وادی میں اقامت گزیں ہو.وہاں نماز قائم کرتا ہو زکوٰة ادا کرتا ہو اور اپنے رب کی عبادت کرتا ہو حتٰی کہ اسے موت آجائے وہ لوگوں سے اچھی حالت میں ہے.(مسلم)....اور ہم کیا کررہے ہیں !!!!خود کو مسلمان سمجھتے ہیں ...اچھا سمجھتے ہیں ......اور ہمارے سامنے ہمارے نظروں کے سامنے ہمارے مسلمان بھائی بہنوں.اور بچوں کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک ہورہا ہے....روح کو چھلنی کرنے والے مناظر ہم بڑے آرام سے دیکھ رہے ہیں ....ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں.برما کے مسلمان جل رہے ہیں خون میں نہارہے ہیں کس جرم کی پاداش میں!!!!!اس جرم کی پاداش میں کہ وہ مسلم ہیں اللہ کو ایک ماننے والے ہیں...اس جرم کی سزا پارہے ہیں ہمارے بھائی بہنیں اور ہمارے بچے...اورہم کو زرا بھی فرق نہیں پڑرہا ہم کھا رہے ہیں سو رہے ہیں آرام کررہے ہیں اور اس کے باوجود.......ہمیں جنت کی آس بھی ہے ... اور ہم دوزخ کو بجھا بھی نہیں رہے ........خود کو مسلمان سمجھنے والوں اٹھو ....جاگو ....ظلم کو روکو ...جس طرح بھی ہو ...جہاد کرو ...خود کو مسلمان ثابت کرو ......اٹھو اور ظلم کو روکو...یاد رکھو اج یہ تو کل خدانخواستہ ہم پر بھی یہ وقت آسکتا ہے ...کیونکہ دشمن اسلام کی نظروں میں تو ہم بھی کھٹک رہے ہیں....پلان ہمارے لئے بھی بن رہے ہیں تو کیا انہیں کامیاب ہونے دئیں!!!!نہیں انہیں جواب دینا ہوگا ...اپنے مزہب کو بچانا ہوگا ...ہر حال میں...خدا راہ اٹھو جاگو .... ... ...راحیلہ بنت مہرعلی شاہ...گاوں آماخیل ضلع ٹانک......
No comments